تعلیمی سال و داخلے
جامعہ کا تعلیمی سال شوال کے پہلے عشرہ سے شروع ہو کر پندرہ شعبان کو ختم ہو تا ہے۔ جب کہ طالبات کے نئے داخلے کا اعلان سالانہ امتحان سے ایک ماہ پہلے کردیا جاتا ہے جو کہ ادارہ کی طرف سے مقرر کردہ تاریخ تک جاری رہتے ہیں۔
شعبہ جات
اس جامعہ میں6 شعبہ جات ہیں:۔
شعبہ تحفیظ القرآ ن الکریم
شعبہ علومِ اسلامیہ
شعبہ علوم ِعصریہ
شعبہ فنی تعلیم (ہوم اکنامکس)
شعبہ النادی الاسلامی
شعبہ کمپیوٹر
1۔ شعبہ تحفیظ القرآن الکریم:
اس شعبہ کو تین حلقات میں تقسیم کیا گیا ہے۔
۱۔ حلقۃ الأمام أبی داود رحمہ اللہ: اس حلقہ میں حفظ کی طالبات کی تعد اد
(12) ہے۔
۲۔ حلقۃ الأمام الترمذی رحمہ اللہ: اس حلقہ میں حفظ کی طالبات کی تعداد (12) ہے۔
یو ں حفظ کی طالبات کی مجوعی تعداد (24) ہے۔
2۔ شعبہ علوم اسلامیہ:
اس شعبہ میں اس وقت چھ کلاسز ہیں .
۱۔ الثانویۃ العامۃ (10th) میں طالبات کی تعداد (70) ہے۔
۲۔ الثانویۃ الخاصۃ (F.A.) میں طالبات کی تعداد (65) ہے۔
۳۔ العالیۃ -۱ (3rd Year) میں طالبات کی تعداد (60) ہے۔
۴۔ العالیۃ -۲(4th Year) میں طالبات کی تعداد (45) ہے۔
۵۔ العالمیۃ -۱) (M.A. Part-1میں طالبات کی تعداد (48) ہے۔
۶۔ العالمیۃ-۲ ) (M.A. Part-2میں طالبات کی تعداد (30) ہے۔
یوں علوم اسلامیہ کی پانچوںکلاسوں میں مجموعی تعداد (318) ہے۔
اس طرح شعبہ تحفیظ القرآن الکریم اور علوم اسلامیہ دونوں کی مجموعی تعداد الحمد للہ (342)ہے۔
3۔ شعبہ علوم عصریہ:
اس شعبہ کے تحت گزشتہ سال2021-22ء علومِ عصریہ کا امتحان دینے والی طالبات کی تعداد (36) تھی جب کہ اس سال2022-23ء میں علومِ عصریہ کا امتحان دینے والی طالبات کی مجموعی تعداد (45) ہے جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
۱۔ 9th کی طالبات 6
۲۔ 10th کی طالبات 12
۳۔ 1st Year کی طالبات 11
۴۔ 2nd Year کی طالبات 4
۵۔ BA Part-1 کی طالبات 8
۶۔ BA Part-2 کی طالبات 3
۷۔ MA کی طالبات 1
یوں گورنمنٹ کے تعلیمی بورڈ میں اس سال علومِ عصریہ کا امتحان دینے والی طالبات کی کل تعداد (44)ہے۔
4۔ شعبہ فنی تعلیم :
اسلامی اور عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ طالبات کو فنی تعلیم سکھانے کا بھی بندوبست کیا گیا ہے۔ جس میں سلائی، کڑھائی اور امور خانہ داری کو ہفتہ وار کلاس میں باقاعدہ پیریڈ کی صورت میں پڑھانے کا اہتمام کیا جاتاہے۔ جس کے بعد کھانے پینے کی مختلف ڈشزکا طالبات کے مابین سالانہ مقابلہ منعقد کیا جا تا ہے نیز جامعہ کے رہائشی کمروں اور تعلیمی بلاک کے کلاس رومز وغیرہ کی بناوٹ و سجاوٹ کے سالانہ مقابلے بھی کروائے جاتے ہیں تاکہ طالبا ت کی فنی تعلیم میں بھی بہترین تربیت کی جا سکے۔
5۔ شعبہ النادی الاسلامی:
طالبات کی ہم نصابی سرگرمیوں کو منظم اور مرتب کر نے کے لئے شعبہ النادی الاسلامی کا قیام عمل میں لا یا گیا ہے۔ جس کی انچارج ایڈمن کو بنا یا گیا ہے جو پوری دلچسپی سے پروگرام مرتب کرتی ہیں۔ اس کے تحت طالبات کو تقاریر کروائی جا تی ہیں۔
6۔ شعبہ کمپوٹر :
آ ج کا دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ دنیا میں روز بروز جدید سے جدید ٹیکنالوجی ارتقائی منازل طے کر رہی ہیں۔ کمپیوٹر ، موبائل اور جدید ٹیکنالوجی ہر ایک کی دسترس میں آ چکی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال کر کے دنیوی فوائد کے ساتھ ساتھ دینی مقاصد بھی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ طالبات کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کروانے کے لئے شعبہ کمپیوٹر کا اہتمام کیا گیاہے۔ جس میں طالبات کو ان کے متعلقہ ضروری کورسز وغیرہ کروائے جائیں گے۔ تاکہ وہ کورسز دینی تعلیم کی اشاعت میں ان کے ممدّو معاون بن سکیں۔
سہولیات برائے طالبات
٭ جدید تقاضوں کے عین مطابق بہترین کشادہ رہائش
٭ یونیفارم اور نصابی کتب کی فراہمی (مستحق طالبات کے لئے)
٭ امتحانات میں پوزیشن ہولڈرز طالبات کے لئے انعامات
٭ طعام کا بہترین بندوبست ٭ مطالعہ کے لئے لائبریری
٭ میڈیکل سہولیات کی فراہمی ٭ امورخانہ داری وسلائی کڑھائی
٭ مناسب تفریحی سہولیات ٭ کینٹین
غیر نصابی سرگرمیاں
٭ بزم ِادب و خطابت ٭ سالانہ مقابلہ حفظ النصوص
٭ تربیتی ورکشاپ ٭ توسیعی لیکچرز
٭ سالانہ اُمور خانہ داری کے مقابلے ٭ فنی اُمور و سجاوٹ کے مقابلے
٭ مختلف کھیلوں میں شرکت
تعطیلات
جامعہ سلفیہ میں طالبات کو ہفتہ وار چھٹی ہر جمعرات کو دن 12:30 بجے سے لے کر بروز جمعہ نمازِ عصر تک دی جاتی ہے۔ البتہ ششماہی و سالانہ تعطیلات تعلیمی کمیٹی اور انتظامیہ کی مشاورت سے دی جا تی ہیں۔
نظامِ امتحانات
جامعہ کے جملہ امتحانی اُمور (مثلاً اساتذ ہ اور معلمات کی سلیکشن ، سکریسی، امتحانی قوانین ، زبانی و تحریری امتحانات کی ترتیب اور دیگر متعلقہ اُمور کا نفاذ وغیرہ) تعلیمی کمیٹی کے ذمے ہوتے ہیں۔
جامعہ کے نظام ِ امتحانات کے اہم نکات درج ذیل ہیں:۔
امتحانی نظام دو مرحلوں پر مشتمل ہے۔
امتحان سال میں دو مرتبہ لیا جا تا ہے ۔پہلا امتحان ششماہی ، جب کہ دوسرا سالانہ امتحان کہلاتا ہے۔سالانہ امتحان میں صرف درج ذیل طالبات شرکت کر سکتی ہیں:۔
۱۔ وہ طالبات جو ششماہی امتحان میں شریک اور کامیاب ہوئی ہوں۔
۲۔ طالبات جنہوں نے ششماہی امتحان میں کسی معقول عذ ر کے باعث شرکت نہ کرنے کی منظور ی
پہلے سے لی ہو۔
البتہ درج ذیل صورتوں میں طالبہ کو فیل تصور کیا جائے گا اور اسے اگلی کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
۱۔ وہ طالبہ جو سالانہ امتحان میں کامیابی کے لئے مطلوبہ (۵۰) فیصد نمبر حاصل نہ کر سکی ہو۔
۲۔ وہ طالبہ جوششماہی یا سالانہ امتحان میں شریک نہ ہوئی ہو۔
امتحانی پرچہ جات اور شرائطِ کامیابی
سوالیہ پرچہ بناتے وقت مندرجہ ذیل اُمورکا خیال رکھا جا تا ہے۔
۱۔ پرچہ مقررکردہ نصاب سے بنایا جا تاہے۔
۲۔ پرچہ بناتے وقت تمام طالبات کی عمومی صلا حیتوں کو ملحوظ خاطر رکھا جا تا ہے۔
ہر مضمون کے پرچہ کے کل نمبر (۱۰۰) ہیں۔ جب کہ پاس ہونے والی طالبہ کے لئے (۵۰) فیصد نمبر حاصل کرنا ضروری ہیں۔
تعلیم مکمل ہونے پر سند ؍ڈگری جاری کرتے وقت بیس نمبر جامعہ کے قوانین کی پابندی کرنے والی طالبہ کے حاصل کردہ مجموعی نمبروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔
طالبہ کو حاصل کردہ نمبروں کے مطابق مندرجہ ذیل (گریڈ )دیئے جائیں گے۔
ممتاز 90% یا اس سے زیادہ A+
جید جداً 75% تا 89% A/B+
جید 60% تا 75% B
مقبول 50%تا 59% C
فیل 50%سے کم